دس افرا د کا اللہ تعالیٰ کی ذات کے ساتھ کفر
ہما رے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس امت کے دس افرا د ایسے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی ذات عظیم کے ساتھ کفر کر تے ہیں (یعنی اعمال کفریہ کرتے ہیں )اور گما ن کر تے ہیں کہ ہم ایمان والے ہیں۔
(1 )نا حق قتل کرنے والے
(2)جا دو گر
(3 )دیوث آدمی جس کو اپنی بیوی پر غیر ت نہیں آتی
(4 )زکوة روکنے والا
(5 ) شرا ب پینے والا
(6 )وہ شخص جس پر حج فر ض ہو اور وہ حج کو نہ جا ئے
(7 )فتنے بھڑکانے والا
(8 )حربیو ں پر اسلحہ فروخت کرنے والا ( یعنی وہ جو مسلمانوں کے ساتھ جنگ کر رہے ہو ں )
(9 )اپنی بیوی کے ساتھ پیچھے کی جا نب سے صحبت کرنے والا
(10 ) محرما ت کے ساتھ نکا ح کرنے والا ( ایسے نکا ح جن کو شریعت نے حرام قرار دیا ہے )
حضرت علی رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں کہ رونا تین قسم کا ہے۔
(1 ) ایک اللہ تعالیٰ کے عذا ب سے ڈر کر رویا جائے
(2 ) دوسرا اس کی نارا ضگی سے رویا جائے
(3 )اس کے قطع تعلق پر رویا جا ئے
پہلی قسم کا رونا گناہو ںکا کفا رہ ہے
دوسری قسم کا رونا عیو ب کے لیے طہا ر ت ہے
تیسری قسم محبو ب کی رضا سے محبت ہے
چنا نچہ گنا ہو ں کے کفا رے کا نتیجہ عذاب سے نجا ت ہے ۔
طہا ر ت اور عیوب کا ثمرہ اونچے درجات اور ہمیشہ کی نعمتیں ہیں ۔محبو ب کی رضا کی محبت کا ثمرہ اللہ تعالیٰ کی طر ف سے اپنی رضا کی بہتر خوشخبری، ملائکہ کی زیا رت اور خود اللہ تعالیٰ کااپنا دیدارہے ۔
شیطان کے محبو ب بندے
ابن عبا س رضی اللہ عنہ سے مر وی ہے ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابلیس سے پو چھا میری امت میں تیرے محبو ب افرا د کتنے ہیں ابلیس نے کہا کہ دس اشخاص ہیں۔
(1 )ظالم با دشا ہ
(2) متکبر آدمی
(3 )وہ ما لدار جو اس کی پرواہ نہیں کر تا کہ وہ کہا ں سے مال کما تا ہے اور کہا ں خر چ کر تا ہے
(4 )وہ عالم جو ظلم میں حکمرا ن کی حما یت کر تاہے
(5 ) خیانت کرنے والا تا جر
(6) ذ خیرہ اندوزی کرنے والا
(7 ) زنا کا ر
(8 ) سو د خور
(9) شرا ب کا عا دی
(10) بخیل آدمی
نصیحت آمیز واقعہ
(1) حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ فرما تے ہیں کہ ایک دن میں ایک عا بد نو جوا ن کے ہمرا ہ بصرہ کے با زا رو ں اور گلیو ں میں چکر لگا رہا تھا کہ ہم ایک طبیب کے پا س پہنچے جو کر سی پر بیٹھا ہوا تھا ۔ ا س کے سامنے مر د، عورتیں بچے ہاتھ میں بوتلیں لیے کھڑے تھے۔ ان بو تلو ں میں پانی تھا ان میں سے ہر ایک حکیم صاحب سے اپنی بیماری کا علا ج دریا فت کر رہا تھا ۔ یہ نو جوان حکیم کی طر ف بڑھا اور کہنے لگا حکیم صاحب کیا آپ کے پا س کوئی ایسی دوا بھی ہے جو گنا ہو ں کو دھو ڈالے اور دلو ں کی بیماریا ں ٹھیک ہو جائیں ۔ حکیم صاحب نے کہا جی ہا ں ۔ تو نو جوان نے کہا کہ اچھا پھر دیدیجئے ۔
حکیم صاحب نے کہا دس چیزیں مجھ سے حاصل کر لے ۔
تو اضع کے درخت کی جڑوںکے ساتھ فقر کے درخت کی جڑیں لے لے اور توبہ کا ہلیلہ اس میں ڈال دے۔ پھر اس کو رضا کی کھر ل میں ڈال دے۔ پھر قنا عت کے ہا ون دستے سے اسے کو ٹ دے ۔پھر اس کو تقویٰ کی دیگ میں ڈال دے اور حیا کا پانی اس میں ملا دے اور محبت کی آگ سے اسے جو ش دے دے اور پھر شکر کے پیا لے میں اس کو نکال دے اور امید کے پنکھے سے اس کو ہوا دے (یعنی ٹھنڈا کر ) پھر اس کو حمد کے چمچے سے پی لے۔ جب آپ اس طر ح کر لیں گے تو دنیا اور آخرت کی ہر بیماری اور مصیبت سے آپ کو فا ئدہ ہو جائے گا۔ فائدہ ہی نہ ہو گا بلکہ بیماریا ں بھی دور ہو جا ئیں گی ۔
(2 ) حضرت ابراہیم بن ادہم رحمتہ اللہ علیہ سے پو چھا گیا کہ اللہ تعالیٰ کا ار شا د ہے ۔” اُدعُونِی ٓاَستَجِب لَکُم “(سورئہ المومن آیت نمبر 60 ) تر جمہ : مجھے پکا ر و میں قبول کر وںگا “ لیکن ہم دعا مانگتے ہیں وہ قبول نہیں ہو تی۔ فرمایا دعائیں کیسے قبول ہو ں تمہا رے دلو ں کی دس چیزیں مر گئی ہیں (1 ) تم نے اللہ تعالیٰ کو پہچان لیا لیکن اس کا حق ادا نہیں کیا ( 2 ) تم نے اللہ تعالیٰ کی کتا ب پڑھی لیکن اس پر عمل نہ کیا (3 ) ابلیس ملعون سے دشمنی کا دعویٰ تو کیا لیکن اس سے دوستی کی (4 )پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت کا دعویٰ تو کیا لیکن ان کی سنتو ں کو یکسر چھوڑ رکھا ہے (5)جنت کی محبت کا دعویٰ تو کیا لیکن اس کے لیے عمل نہ کیا (6 )جہنم سے خوف کا دعویٰ تو کیا لیکن گنا ہو ں سے با ز نہ آئے (7 ) موت کے حق ہو نے کا دعوی تو کیا لیکن اس کی تیا ر ی نہ کی (8) دوسرو ں کے عیو ب تلا ش کرنے میں تو مشغول ہو گئے اور اپنے عیو ب کی اصلا ح چھو ڑ دی (9 )اللہ تعالیٰ کا دیا ہو ا رزق کھا تے ہیں لیکن شکر کرنا چھوڑ دیا (10 ) مُر دو ں کو اپنے ہاتھوںسے دفن کر تے ہیں لیکن عبر ت حاصل نہیں کر تے۔
حکما ءاور اللہ والو ں کا قول ہے کہ عقل مند آدمی کو تو بہ کے بعد دس کا م کرنے چاہیے:
(1 ) زبان سے استغفار
(2 )دل سے ندامت
(3 )بدن کوگنا ہ سے دور رکھنا
(4 )دوبارہ گنا ہ نہ کرنے کا پختہ عزم
(5 ) آخرت کی محبت
(6 )دنیا سے بغض
(7 )کم بو لنا
(8 )کم کھا نا پینا
(9 )کم سو نا
(10 ) اپنے آپ کو حصول علم اور عبا دت کے لیے فارغ کرنا ۔
بعض حکماءسے منقول ہے تین چیزیں اللہ تعالیٰ کے خاص خزانے کی ہیں یہ چیزیں اللہ تعالیٰ اس شخص کو عطا کرتے ہیں جس سے محبت رکھتے ہیں۔
(1 ) غر بت
(2 ) قر ض حسنہ
(3 ) صبر
خاتونِ جنت کے وسیلہ سے مسلما نوں کو تحفہ
یہ وہ وظیفہ ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی لخت جگر جنت خاتون حضرت بی بی فا طمہ رضی اللہ عنہ کو عنا یت فرمایا ۔ امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ ارشاد فرما تے ہیں کہ میں نے کبھی اس وظیفہ کو پڑھنا ترک نہیں کیا ۔ اے ایما ن والو آپ بھی ہر نماز کے بعد اسے پڑھنا بلا نا غہ معمول رکھیں ۔
سبحان اللّٰہ33 بار الحمد اللّٰہ 33 بار اللّٰہ اکبر 34 بارجو دعا مانگو قبول ہو لیکن محبت سے پڑھیں ۔
ہما رے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس امت کے دس افرا د ایسے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی ذات عظیم کے ساتھ کفر کر تے ہیں (یعنی اعمال کفریہ کرتے ہیں )اور گما ن کر تے ہیں کہ ہم ایمان والے ہیں۔
(1 )نا حق قتل کرنے والے
(2)جا دو گر
(3 )دیوث آدمی جس کو اپنی بیوی پر غیر ت نہیں آتی
(4 )زکوة روکنے والا
(5 ) شرا ب پینے والا
(6 )وہ شخص جس پر حج فر ض ہو اور وہ حج کو نہ جا ئے
(7 )فتنے بھڑکانے والا
(8 )حربیو ں پر اسلحہ فروخت کرنے والا ( یعنی وہ جو مسلمانوں کے ساتھ جنگ کر رہے ہو ں )
(9 )اپنی بیوی کے ساتھ پیچھے کی جا نب سے صحبت کرنے والا
(10 ) محرما ت کے ساتھ نکا ح کرنے والا ( ایسے نکا ح جن کو شریعت نے حرام قرار دیا ہے )
حضرت علی رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں کہ رونا تین قسم کا ہے۔
(1 ) ایک اللہ تعالیٰ کے عذا ب سے ڈر کر رویا جائے
(2 ) دوسرا اس کی نارا ضگی سے رویا جائے
(3 )اس کے قطع تعلق پر رویا جا ئے
پہلی قسم کا رونا گناہو ںکا کفا رہ ہے
دوسری قسم کا رونا عیو ب کے لیے طہا ر ت ہے
تیسری قسم محبو ب کی رضا سے محبت ہے
چنا نچہ گنا ہو ں کے کفا رے کا نتیجہ عذاب سے نجا ت ہے ۔
طہا ر ت اور عیوب کا ثمرہ اونچے درجات اور ہمیشہ کی نعمتیں ہیں ۔محبو ب کی رضا کی محبت کا ثمرہ اللہ تعالیٰ کی طر ف سے اپنی رضا کی بہتر خوشخبری، ملائکہ کی زیا رت اور خود اللہ تعالیٰ کااپنا دیدارہے ۔
شیطان کے محبو ب بندے
ابن عبا س رضی اللہ عنہ سے مر وی ہے ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابلیس سے پو چھا میری امت میں تیرے محبو ب افرا د کتنے ہیں ابلیس نے کہا کہ دس اشخاص ہیں۔
(1 )ظالم با دشا ہ
(2) متکبر آدمی
(3 )وہ ما لدار جو اس کی پرواہ نہیں کر تا کہ وہ کہا ں سے مال کما تا ہے اور کہا ں خر چ کر تا ہے
(4 )وہ عالم جو ظلم میں حکمرا ن کی حما یت کر تاہے
(5 ) خیانت کرنے والا تا جر
(6) ذ خیرہ اندوزی کرنے والا
(7 ) زنا کا ر
(8 ) سو د خور
(9) شرا ب کا عا دی
(10) بخیل آدمی
نصیحت آمیز واقعہ
(1) حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ فرما تے ہیں کہ ایک دن میں ایک عا بد نو جوا ن کے ہمرا ہ بصرہ کے با زا رو ں اور گلیو ں میں چکر لگا رہا تھا کہ ہم ایک طبیب کے پا س پہنچے جو کر سی پر بیٹھا ہوا تھا ۔ ا س کے سامنے مر د، عورتیں بچے ہاتھ میں بوتلیں لیے کھڑے تھے۔ ان بو تلو ں میں پانی تھا ان میں سے ہر ایک حکیم صاحب سے اپنی بیماری کا علا ج دریا فت کر رہا تھا ۔ یہ نو جوان حکیم کی طر ف بڑھا اور کہنے لگا حکیم صاحب کیا آپ کے پا س کوئی ایسی دوا بھی ہے جو گنا ہو ں کو دھو ڈالے اور دلو ں کی بیماریا ں ٹھیک ہو جائیں ۔ حکیم صاحب نے کہا جی ہا ں ۔ تو نو جوان نے کہا کہ اچھا پھر دیدیجئے ۔
حکیم صاحب نے کہا دس چیزیں مجھ سے حاصل کر لے ۔
تو اضع کے درخت کی جڑوںکے ساتھ فقر کے درخت کی جڑیں لے لے اور توبہ کا ہلیلہ اس میں ڈال دے۔ پھر اس کو رضا کی کھر ل میں ڈال دے۔ پھر قنا عت کے ہا ون دستے سے اسے کو ٹ دے ۔پھر اس کو تقویٰ کی دیگ میں ڈال دے اور حیا کا پانی اس میں ملا دے اور محبت کی آگ سے اسے جو ش دے دے اور پھر شکر کے پیا لے میں اس کو نکال دے اور امید کے پنکھے سے اس کو ہوا دے (یعنی ٹھنڈا کر ) پھر اس کو حمد کے چمچے سے پی لے۔ جب آپ اس طر ح کر لیں گے تو دنیا اور آخرت کی ہر بیماری اور مصیبت سے آپ کو فا ئدہ ہو جائے گا۔ فائدہ ہی نہ ہو گا بلکہ بیماریا ں بھی دور ہو جا ئیں گی ۔
(2 ) حضرت ابراہیم بن ادہم رحمتہ اللہ علیہ سے پو چھا گیا کہ اللہ تعالیٰ کا ار شا د ہے ۔” اُدعُونِی ٓاَستَجِب لَکُم “(سورئہ المومن آیت نمبر 60 ) تر جمہ : مجھے پکا ر و میں قبول کر وںگا “ لیکن ہم دعا مانگتے ہیں وہ قبول نہیں ہو تی۔ فرمایا دعائیں کیسے قبول ہو ں تمہا رے دلو ں کی دس چیزیں مر گئی ہیں (1 ) تم نے اللہ تعالیٰ کو پہچان لیا لیکن اس کا حق ادا نہیں کیا ( 2 ) تم نے اللہ تعالیٰ کی کتا ب پڑھی لیکن اس پر عمل نہ کیا (3 ) ابلیس ملعون سے دشمنی کا دعویٰ تو کیا لیکن اس سے دوستی کی (4 )پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت کا دعویٰ تو کیا لیکن ان کی سنتو ں کو یکسر چھوڑ رکھا ہے (5)جنت کی محبت کا دعویٰ تو کیا لیکن اس کے لیے عمل نہ کیا (6 )جہنم سے خوف کا دعویٰ تو کیا لیکن گنا ہو ں سے با ز نہ آئے (7 ) موت کے حق ہو نے کا دعوی تو کیا لیکن اس کی تیا ر ی نہ کی (8) دوسرو ں کے عیو ب تلا ش کرنے میں تو مشغول ہو گئے اور اپنے عیو ب کی اصلا ح چھو ڑ دی (9 )اللہ تعالیٰ کا دیا ہو ا رزق کھا تے ہیں لیکن شکر کرنا چھوڑ دیا (10 ) مُر دو ں کو اپنے ہاتھوںسے دفن کر تے ہیں لیکن عبر ت حاصل نہیں کر تے۔
حکما ءاور اللہ والو ں کا قول ہے کہ عقل مند آدمی کو تو بہ کے بعد دس کا م کرنے چاہیے:
(1 ) زبان سے استغفار
(2 )دل سے ندامت
(3 )بدن کوگنا ہ سے دور رکھنا
(4 )دوبارہ گنا ہ نہ کرنے کا پختہ عزم
(5 ) آخرت کی محبت
(6 )دنیا سے بغض
(7 )کم بو لنا
(8 )کم کھا نا پینا
(9 )کم سو نا
(10 ) اپنے آپ کو حصول علم اور عبا دت کے لیے فارغ کرنا ۔
بعض حکماءسے منقول ہے تین چیزیں اللہ تعالیٰ کے خاص خزانے کی ہیں یہ چیزیں اللہ تعالیٰ اس شخص کو عطا کرتے ہیں جس سے محبت رکھتے ہیں۔
(1 ) غر بت
(2 ) قر ض حسنہ
(3 ) صبر
خاتونِ جنت کے وسیلہ سے مسلما نوں کو تحفہ
یہ وہ وظیفہ ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی لخت جگر جنت خاتون حضرت بی بی فا طمہ رضی اللہ عنہ کو عنا یت فرمایا ۔ امیر المومنین حضرت علی رضی اللہ عنہ ارشاد فرما تے ہیں کہ میں نے کبھی اس وظیفہ کو پڑھنا ترک نہیں کیا ۔ اے ایما ن والو آپ بھی ہر نماز کے بعد اسے پڑھنا بلا نا غہ معمول رکھیں ۔
سبحان اللّٰہ33 بار الحمد اللّٰہ 33 بار اللّٰہ اکبر 34 بارجو دعا مانگو قبول ہو لیکن محبت سے پڑھیں ۔
No comments:
Post a Comment